Ø+مد ہے آفتاب کا منظر
گردشِ انقلاب کا منظر
بادلوں کے سیاہ جھرمٹ میں
تیز رو ماہتاب کا منظر
بØ+رِ پُر شور Ú©Û’ تلاطم میں
لہر Ùˆ موج Ùˆ Ø+باب کا منظر
تتلیوں کے پروں کی نقّاشی
Ø+سنِ رنگِ گلاب کا منظر
نرم و نازک ہوا کے کاندھوں پر
اُڑتے پھرتے سØ+اب کا منظر
اُس کی قدرت کا ہی کرشمہ ہے
موسمِ لاجواب کا منظر
فرش مخمل پہ کروٹیں لیتا
زندگی کے عذاب کا منظر
Ø+التِ بیکسی میں کانٹوں پر
شوقِ کارِ ثواب کا منظر
ظلمتِ شب میں، گھر کے کونے میں
شمع کے التہاب کا منظر
عہدِ طفلی سے عہدِ پیری تک
نعمتِ بے Ø+ساب کا منظر
فکرِ ساØ+Ù„ Ú©Ùˆ روک دیتا ہے
Ø+یرت Ùˆ استعجاب کا منظر